26 نومبر، 2018

آپ کچھ کیجے مداوا مری تنہائی کا

#نذیریات1

۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔

آپ کچھ کیجے مداوا مری تنہائی کا
دم نکل جائے نہ یوں آپ کے شیدائی کا

میرے اشعار پڑھے جاتے ہیں جس محفل میں
تذکرہ آتا ہے فورا تری زیبائی کا

آپ پھر کیوں نہیں کرلیتے کنارہ اس سے
عشق میں خوف ہے جب آپ کو رسوائی کا

جس کی بیٹی کو غریبی نے بٹھا رکھا ہو
تذکرہ اس سے نہ کیجے کبھی شہنائی کا

تنگ دستی کی خبر ہوگئی اس کو شاید
بدلا بدلا سا رویہ ہے مرے بھائی کا

آپ یوں تیرِ نظر ہم پہ چلاتے جائیں
زخم مشتاق ہے کچھ اور بھی گہرائی کا

عشق میں صرف خسارہ ہے یہ تسلیم مگر
کیا کرے کوئی نذیری دلِ سودائی کا

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو

کوئی تبصرے نہیں: