تازہ ترین جام و مینا سلسلہ ۔ 14
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کسی نے پھول تو پتھر کسی نے مارے تھے
تمہارے شہر میں کچھ یوں بھی دن گزارے تھے
ہمیں تھے موجِ رواں میں ہمیں سے پاس آکر
وہ داستان سناتے ہیں جو کنارے تھے
ہمارے ہو نہ سکے تم ہمارے ہوکر بھی
تمہارے ہونے سے پہلے ہی ہم تمہارے تھے
تمہارے بارے میں لکھنا ہمارے بس میں نہ تھا
تمام ماند تھے جتنے بھی استعارے تھے
تمہارا نام نہ آنے سے نام آنے تک
تمہارے نام ہوئے کتنے استخارے تھے
ہم اپنے بعد کچھ اس طرح سے منائے گئے
ہمارے نام محبت کے سب ادارے تھے
وہاں سے تاج محبت کا پالیا ہم نے
جہاں پہ وامق و فرہاد و قیس سارے تھے
تمہارے نام سے جو گھر بنایا تھا اس میں
خلوص پیار وفا عشق اینٹ گارے تھے
تمہیں نکال کے دیکھا تھا ایک دن خود سے
بیاضِ زیست میں چاروں طرف خسارے تھے
پھر اس کے بعد ہمیں زندگی نہ راس آئی
ہم ایک شخص نہیں اک جہان ہارے تھے
بھنور کا زور نذیری جہاں لگا ہم کو
وہیں پہ ہم نے سفینے کبھی اتارے تھے
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
9321372295
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں