19 اکتوبر، 2016

تمنا دیکھ کر یہ میری حالت مسکراتی ہے


تمنا دیکھ کر یہ میری حالت مسکراتی ہے
طلب کرتا ہوں میں طیبہ کو جنت مسکرا تی ہے

میرا زخمی پیمبر جب  دعا دیتاہے طائف میں
تو اس کی دیکھ کر حالت محبت مسکراتی ہے

ہوا بوجہل رسوا لے کے کنکر اپنی مٹھی میں
مگر ان کنکروں کی آج قسمت مسکراتی ہے

تلاوت جب کبھی کرتاہوں میں قرآں کے پاروں کی
میرے آقا کی ہر آیت میں سیرت مسکراتی ہے

نبھائی وہ رفاقت حضرتِ صدیقِ اکبر نے
کہ ان پر ہوکے نازاں خود رفاقت مسکراتی ہے

نبی کو قتل کرنے کو کمر بستہ عمر نکلے
مگر ان کے ارادوں پر مشیت مسکراتی ہے

سخا کے باب میں عثمانؓ کا ثانی نہیں کوئی
وہ جب ایثار کرتے ہیں سخاوت مسکراتی ہے

علی کی شان ا قضاہم علی سے ہی نمایاں ہے
کتابوں میں ابھی تک ان کی حکمت مسکراتی ہے

محمد کے صحابہ سارے تابندہ ستارے ہیں
نبی کہتے ہیں ہر اک میں ہدایت مسکراتی ہے

نذیریؔ جب کوئی اک بار طیبہ دیکھ لیتا ہے
تو اس کی آنکھ تا روزِ قیامت مسکراتی ہے

کوئی تبصرے نہیں: