5 اکتوبر، 2016

اے طیبہ تیرے دیوانوں کی حالت ایسی ھوتی ھے

ایک نعت پاک 


اے طیبہ تیرے دیوانوں کی حالت ایسی ھوتی ھے
نھیں سوپاتے فرقت میں اذیت ایسی ھوتی ھے

اٹھائے ھاتھ کھاکر زخم جب شاہ دوعالم نے
فرشتوں نے کھا آپس میں رحمت ایسی ھوتی ھے

چلے آتے ھیں کھنچ کر دشمن جاں بھی سماعت کو
شھنشاہ دوعالم کی تلاوت ایسی ھوتی ھے

دکھایا سب نے اک پتھر نبی کے پیٹ پر دو تھے 
زمانہ پر کھلا شان قیادت ایسی ھوتی ھے

ڈسا جب سانپ نے حرکت نہ کی صدیق اکبر نے
محبت اس کو کھتے ھیں محبت ایسی ھوتی ھے

شھنشاہ دوعالم اور بستر ٹاٹ ھے ان کا
قناعت دیکھ لے آکر قناعت ایسی ھوتی ھے

وھاں پر اک پیالہ دودھ تھا ستر کو کافی تھا 
پیمبر ھاتھ رکھتے ھیں تو برکت ایسی ھوتی ھے

جناب زید چمٹے رہ گئے آقا کی چوکھٹ سے 
میرے سرکار کی اے لوگو !  شفقت ایسی ھوتی ھے

جسے مل جائے ٹھکرادیتا ھے سارے زمانے کو
نذیری عشق مصطفوی کی دولت ایسی ھوتی ھے

کوئی تبصرے نہیں: