5 اکتوبر، 2016

مجھ پہ جب یلغار کردی گردشِ ایام نے


مجھ پہ جب حملہ كيا تها گردشِ ایام نے
بن کے رحمت آگئے تم ہاتھ میرا تھامنے

میری دنیا تھی کسی بنجر جزیرے کی طرح
زندگی کا رنگ بھر ڈالا تمہارے نام نے

لوگ افسردہ تھے مجھ پر دیکھتے تھے جب ستم
کردیا حیرت زدہ لیکن حسیں انجام نے

تم پہ جب منڈلارہی تھی ہم نے دیکھا غور سے
تتلیوں کا رنگ پھیکا تھا تمہارے سامنے

اب وہی ہے شام لیکن زندگی کچھ اور ہے
ورنہ کتنا دل گرفتہ کردیا تھا شام نے

زندگی کا لطف صبح و شام کی رعنائیاں
بخش دی ہیں قدرتِ باری کے اک انعام نے

آج بھی کانوں میں میرے گھولتی ہیں رس جناب 
بات ہی ایسی کہی اک دن کسی گلفام نے

دیکھئے کیسے نذیریؔ کو نئی اک زندگی
دیدیا ساغر نے مینا نے چھلکتے جام نے

مسیح الدین نذیری

کوئی تبصرے نہیں: