7 جون، 2018

ایسا ویسا ان سے رشتہ تھوڑی ہے


ایسا ویسا ان سے رشتہ تھوڑی ہے
مجھ کو بھلادیں گے وہ ایسا تھوڑی ہے

چاند نکلتا ہے تو ہمیں کیا پروا ہے
چاند ان کے چہرے سے اچھا تھوڑی ہے

جیسے وہ ہنستے ہیں وہ مسکاتے ہیں
پھول بھی اتنا اچھا کھلتا تھوڑی ہے

میرے آنگن میں ان کا روشن ہے وجود
اب آنگن میں یاس کا قبضہ تھوڑی ہے

پہلے سی اب بات نہیں کوئی باقی 
پہلے سا بچوں کا لہجہ تھوڑی ہے

مجنوں سے میں کچھ ملتا ہوں مان لیا
مجنوں مجھ سے ملتا جلتا تھوڑی ہے

عشق نذیری چمکا دیتا ہے اکثر 
عشق ہر اک حالت میں نکما تھوڑی ہے

کوئی تبصرے نہیں: