۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔برما کے مسلمان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس دور میں جو سب سے زیادہ ہیں پریشان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
جن لوگوں پہ جاتا نہیں دنیا کا کبھی دھیان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
برماکی حکومت کے ستائے ہوئے وہ لوگ
خود اپنے وطن سے ہی بھگائے ہوئے وہ لوگ
اقوام زمانہ کے بھلائے ہوئے وہ لوگ
امت کی طرف آس لگائے ہوئے وہ لوگ
یہ لوگ ہیں جن کی نہیں اپنی کوئی پہچان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
دنیا میں نہیں ان کا کوئی پوچھنے والا
اپنے ہی گھروں سے انھیں دشمن نے نکالا
اب ان کی نگاہوں میں ہے نا پید اجالا
امداد نہ دی ان کو ہر اک ملک نے ٹالا
منزل نظر آتی نہیں ہے تا حدِ امکان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
بس خون ہے لاشیں ہیں تعصب ہے ستم ہے
برماکے مسلمان پہ ہر قسم کا غم ہے
لاچار ہیں الفاظ بھی مجبور قلم ہے
برما کے مسلمان پہ جو بھی لکھوں کم ہے
بے چاروں پہ آیا ہے ہر اک سمت سے طوفان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
جاں بھی نہیں محفوظ نہ محفوظ ہے عزت
بچوں کی بزرگوں کی نہیں ہے کوئی وقعت
باہر ہے بیاں سے وہاں اسلام کی حالت
اس وقت بہت کرب کی حالت میں ہے امت
روہنگیا بھائی ہیں بہت بے سرو سامان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
دنیا سے کوئی ان کی مدد کو نہیں آیا
سنتا نہیں کوئی رہے اپنا کہ پرایا
صدیوں سے ہے بے چاروں پہ بدبختی کا سایہ
سوچینے بھی کیا امن کا دستور نبھایا
بیچاروں کو کوئی بھی سمجھتا نہیں انسان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
ہے نسل کُشی کا یہاں امکان نذیری
کرتا ہے عدو ظلم کا سامان نذیری
مجرم ہیں کہ وہ سب ہیں مسلمان نذیری
جینے کا نہیں رکھتے وہ سامان نذیری
کوئی نہیں بس ان کا ہے اللہ نگہبان
برما کے مسلمان ہیں برما کے مسلمان
مسیح الدین نذیری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں