12 جولائی، 2019

وہ کسی اور کا ہوا نہ ہوا

#نذیریات 50
.........غزل..........

وہ کسی اور کا ہوا نہ ہوا
کیا غرض مجھ کو جب مرا نہ ہوا

خوبرو اور کوئی تجھ جیسا
میری نظروں میں دوسرا نہ ہوا

طعن دھتکار اور رسوائی
تیرے کوچے میں اور کیا نہ ہوا

بات ہو یا نہ ہو ملے مجھ سے
یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا

ان کی دھڑکن کو میں نہ سن پاؤں
آج تک اتنا فاصلہ نہ ہوا

بس اسی بات پہ ہوں مشقِ ستم
شاہ آئے تو میں کھڑا نہ ہوا 

اور بھی تھے بہت سے درباری
پر کسی میں بھی حوصلہ نہ ہوا

عصمتیں لٹ رہی ہیں سڑکوں پر
زلزلہ کیوں کوئی بپا نہ ہوا

ان کی چوکھٹ پہ جان بھی دیدی
اور وہ کہتے ہیں حق ادا نہ ہوا

پھر نذیری نے توڑ دی توبہ
کام پھر تیرا ناصحا نہ ہوا

کوئی تبصرے نہیں: