5 فروری، 2021

تم کیا جانو ہجر میں کیا کیا چبھتا ہے

 جام و مینا سلسلہ 39

.........غزل........ 


تم کیا جانو ہجر میں کیا کیا چبھتا ہے

آنکھ میں منظر پاؤں میں رستہ چبھتا ہے


لوگ بظاہر اچھی باتیں کرتے ہیں

لیکن زخمی دل پر لہجہ چبھتا ہے


لفظوں کا نوکیلا پن تم کیا جانو

تم کیا جانو کیسے کانٹا چبھتا ہے


اس کی باتوں کا بارش میں یاد آنا

جیسے کچھ کچھ میٹھا میٹھا چبھتا ہے


میں نےکب مانگا تھا سہارا یاروں سے

یاروں کا یوں چھوڑ کے جانا چبھتا ہے


کچھ ایسے بھی موڑ آتے ہیں دنیا میں 

پیاس لگی ہو تب بھی دریا چبھتا ہے


تیری خاموشی ڈستی ہے منظر کو

یار ترا یہ چپ چپ رہنا چبھتا ہے


نیند کبھی کانٹوں پر بھی آجاتی ہے

اور کبھی بستر مخمل کا چبھتا ہے


روتا ہوں تو ساتھ نہیں دیتا کوئی

ہنستا ہوں تو ہنستا چہرہ چبھتا ہے


وہ جو نذیری میری ہنسی کا شیدا تھا

آج اسی کو میرا ہنسنا چبھتا ہے


مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو                            9321372295


کوئی تبصرے نہیں: