خدایا تیری قدرت خوب ہے اس کارخانے میں
مقرر وقت ہے سورج چھپانے میں اگانے میں
اگرہو خواب میں دیدار شہر مصطفی حاصل
تو پھر اے عشق رغبت ہے مجھے خود کو سلانے میں
ادھر زنجیر در ہلتی رہی وہ آگئے جاکر
عجب رفتار ہے عرش بریں تک جانے آنے میں
دم ہستی پہ جب شیطان حاوی ہوگیا ہرسو
محمد مصطفی تشریف لے آئے زمانے میں
الگ یہ بات بوجہل لعیں تو خود ہی عاجز ہے
مگر تونے کسر کوئی نہیں چھوڑی ستانے میں
نذیری نعت گوئی کو عبادت مانتا ہوں میں
مزہ آتا ہے مجھ کو نعتِ سرور گنگنانے میں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں