غزل
صد شکر ترے ساتھ مرا نام تو آیا
خوش ہوں کہ جنوں میرا کسی کام تو آیا
یہ سچ ہے کہ ہر بزم سجی ہے تری خاطر
لیکن مرے حصہ میں بھی اک جام تو آیا
آئے تو مرے پاس نہ کی بات بلا سے
چلئے دلِ بیمار کو آرام تو آیا
انکار محبت تھا اب اقرارِ محبت
گر صبح نہیں آیا سرِشام تو آیا
اک ہم ہیں کہ بن باس ابھی کاٹ رہے ہیں
گھر چودہ برس بعد سہی رام تو آیاس
یہ وصل و فراق اپنی جگہ اتنا بہت ہے
دامن میں میرے عشق کا انعام تو آیا
حق بات کہی گرچہ دمِ مرگ نذیری
تاخیر سے ہی شیخ کو الہام تو آیا
مسیح الدین نذیری
9321372295
خوش ہوں کہ جنوں میرا کسی کام تو آیا
یہ سچ ہے کہ ہر بزم سجی ہے تری خاطر
لیکن مرے حصہ میں بھی اک جام تو آیا
آئے تو مرے پاس نہ کی بات بلا سے
چلئے دلِ بیمار کو آرام تو آیا
انکار محبت تھا اب اقرارِ محبت
گر صبح نہیں آیا سرِشام تو آیا
اک ہم ہیں کہ بن باس ابھی کاٹ رہے ہیں
گھر چودہ برس بعد سہی رام تو آیاس
یہ وصل و فراق اپنی جگہ اتنا بہت ہے
دامن میں میرے عشق کا انعام تو آیا
حق بات کہی گرچہ دمِ مرگ نذیری
تاخیر سے ہی شیخ کو الہام تو آیا
مسیح الدین نذیری
9321372295
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں