غزل
بس ذرا دیر کو آؤں گا چلا جاؤں گا
اپنی روداد سناؤں گا چلا جاؤں گا
اپنی محفل میں ذرا دیر اجازت دیدے
کون کہتا ہے نہ جاؤں گا چلا جاؤں گا
وقت بے وقت ترے شہر میں آکر میں بھی
صرف اک ٹیس جگاؤں گا چلا جاؤں گا
ترے کانوں میں محبت سے بھرا گیت کوئی
گاکے اک بار سناؤں گا چلا جاؤں گا
کوئی روکے بھی تو اب میں نہیں رکنے والا
صرف احساس جگاؤں گا چلا جاؤں گا
میں کہاں جاؤں گا کس دشت میں اب رہنا ہے
شہرکو اب نہ بتاؤں گا چلا جاؤں گا
بھوک و افلاس کی ماری ہوئی اس دنیا میں
اپنا منہ پھر نہ دکھاؤں گا چلا جاؤں گا
شہرِ نفرت میں محبت کا اٹھا کر جھنڈا
پیار کے پھول کھلاؤں گا چلا جاؤں گا
غم دنیا غم عقبی غم فردا. امروز
اتنے غم کیسے اٹھاؤں گا چلا جاؤں گا
میکدہ سے میں تہی دست نہیں جاسکتا
پی کے جب وجد میں آؤں گا چلا جاؤں گا
وادی عشق میں آیا ہوں نذیری میں بھی
بس ذرا ہوش گنواؤں گا چلاؤں گا
مسیح الدین نذیری
اپنی روداد سناؤں گا چلا جاؤں گا
اپنی محفل میں ذرا دیر اجازت دیدے
کون کہتا ہے نہ جاؤں گا چلا جاؤں گا
وقت بے وقت ترے شہر میں آکر میں بھی
صرف اک ٹیس جگاؤں گا چلا جاؤں گا
ترے کانوں میں محبت سے بھرا گیت کوئی
گاکے اک بار سناؤں گا چلا جاؤں گا
کوئی روکے بھی تو اب میں نہیں رکنے والا
صرف احساس جگاؤں گا چلا جاؤں گا
میں کہاں جاؤں گا کس دشت میں اب رہنا ہے
شہرکو اب نہ بتاؤں گا چلا جاؤں گا
بھوک و افلاس کی ماری ہوئی اس دنیا میں
اپنا منہ پھر نہ دکھاؤں گا چلا جاؤں گا
شہرِ نفرت میں محبت کا اٹھا کر جھنڈا
پیار کے پھول کھلاؤں گا چلا جاؤں گا
غم دنیا غم عقبی غم فردا. امروز
اتنے غم کیسے اٹھاؤں گا چلا جاؤں گا
میکدہ سے میں تہی دست نہیں جاسکتا
پی کے جب وجد میں آؤں گا چلا جاؤں گا
وادی عشق میں آیا ہوں نذیری میں بھی
بس ذرا ہوش گنواؤں گا چلاؤں گا
مسیح الدین نذیری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں