5 ستمبر، 2017

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ برما میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مچاہے ہر طرف اس وقت ہاہا کار برما میں
مسلسل چل رہی ہے ظلم کی تلوار برما میں
جو مسلم حکمراں ہیں سو رہے ہیں خوابِ غفلت میں
مسلمانوں پہ کافر کر رہا ہے وار برما میں
بہت بے بس بہت لاچار ہے امت محمد کی
بہت سرکش بہت مغرور ہیں کفار برما میں
منظم فوج مسلم بستیوں کو جب جلاتی ہو
تو پھر کیسے بچیں بوڑھے جواں بیمار برما میں
کوئی حامی نہیں ان کا کوئی ناصر نہیں ان کا
خدا تو بھیج کوئی خالد و ضرار برما میں
خدا بس ایک غیرت مند کوئی ابن قاسم سا
جو بڑھ کر روک دے باطل کی ہر یلغار برما میں
زمیں ہے تنگ سارے راستے مسدود ہیں ان پر
خدایا ہوگئی ہے زندگی دشوار برما میں
جو تیرےماننے والے ہیں مرتے ہیں ہزاروں میں
مدد کو اے خدا کوئی نہیں تیار برما میں
جو تصویریں وہاں سے آرہی ہیں خوں رلاتی ہیں
الہی بھیج کوئی لشکر جرار برما میں
برہنہ عورتیں معصوم کی وہ ادھ جلی لاشیں
رلادیں آسماں کو خون یہ آزار برما میں
ترے بندوں کا قتلِ عام جو صدیوں سے جاری ہے
مرے اللہ کر کایا پلٹ اس بار برما میں
جلادیتے ہیں بچوں کو سزا دیتے ہیں بوڑھوں کو
یہ ظالم ہوچکے ہیں کس قدر خونخوار برما میں
زمیں پر ہر طرف قاتل ہیں لہریں ہیں سمندر میں
الہی تیرے بندے ہیں بہت لاچار برما میں
زمیں پر ان کا کوئی بھی نہیں بس تو فلک پر ہے
فلک سے بھیج نصرت میرے پالنہار برما میں
خدا تیرے سوا کوئی نہیں ہے تیرے بندوں کا
کہ حاوی ہوچکے ہیں ہر طرف اغیار برما میں
ہیں طاقتور بہت افواج مسلم حکمرانوں کی
مگر کوئی نہیں ایسا کرے جو وار برما میں
کہیں سے بھی کسی تنظیم کا کوئی نمائندہ
نہیں آیا ہے اب تک کوئی بھی مکار برما میں
عجب سی بے حسی اقوام متحدہ پہ طاری ہے
اسے دکھتا نہیں ہے موت کا بازار برما میں
اگر مغرب پہ حملہ ہو تو فورا چینخ اٹھتی ہے
وہی اقوام متحدہ ہے ناہنجار برما میں
جہاں والو اٹھو انسانیت کے نام پر اٹھو
وہاں پر زندگی ہے موت سے بیکار برما میں
ابھی تھوڑی بہت جو آس  ہےترکوں سے باقی ہے
وہی ثابت ہوئے ہیں آج تک غم خوار برما میں
نذیری ہم نہیں مایوس مسلم نوجوانوں سے
کہ دھرائیں گے ایوبی کا یہ کردار برما میں

 مسیح الدین نذیری
   9321372295
             

کوئی تبصرے نہیں: