میں بسم اللہ جب پڑھتا ہوں برکت ناز کرتی ہے
خدا کا نام لیتا ہوں تو وحدت ناز کرتی ہے
مرا گھر ناز کرتا ہے مری چھت ناز کرتی ہے
خدا کے فضل پر ساری حقیقت ناز کرتی ہے
کھڑا ہے رات بھر معصوم پیغمبر عبادت میں
محمد کی عبادت پر عبادت ناز کرتی ہے
ہوا ہے اک پیالہ دودھ کتنوں کیلئے کافی
پیمبر کی ضیافت پر ضیافت ناز کرتی ہے
بروزِ عید مسکینوں اپنے گھر پہ لے آنا
شفیق ایسے مرے آقا کہ شفقت ناز کرتی ہے
ہیں دشمن جان کے خود متفق صدق و امانت پر
صداقت ناز کرتی ہے امانت ناز کرتی ہے
ہیں سارے انبیا اقصی میں آقا ہیں امام ان کے
یہ ایسا شرف ہے جس پر امامت ناز کرتی ہے
رسولِ حق نے جنت کو بتاکر ماں کے قدموں میں
مقام عورت کو وہ بخشا کہ عورت ناز کرتی ہے
نبی کے مدح خوانوں میں ہوا جب سے شمار اپنا
نذیری تب سے مجھ پر میری قسمت ناز کرتی ہے
مسیح الدین نذیری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں