حلال رزق میں لذت تلاش کرتے ہیں
ہم اپنے گھر میں ہی راحت تلاش کرتے ہیں
عجیب لوگ ہیں اوروں کا دل دکھا کر کے
خدائے پاک کی رحمت تلاش کرتے ہیں
جو اپنے چھوٹوں پہ شفقت دکھا نہیں سکتے
وہ اپنے واسطے عزت تلاش کرتے ہیں
نہیں زبان و عمل میں کوئی تعلق جب
تو شیخ کس لئے جنت تلاش کرتے ہیں
خود اپنا قد بھی ذرا دیکھتے تو اچھا تھا
جناب آپ بھی پربت تلاش کرتے ہیں
یہ کیسا طرز ترے شہر کا ہے ہم کب سے
کبوتروں کیلئے چھت تلاش کرتے ہیں
نئے جہاں میں حیا بیچ کر نذیری ہم
گئی رُتوں کی وراثت تلاش کرتے ہیں
مسیح الدین نذیری
9321372295
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں