7 جون، 2018

میرے حبیب مرے غمگسار مت جاؤ


..............مت جاؤ ...........

میرے حبیب مرے غمگسار مت جاؤ
کرو نہ دل کو مرے سوگوار مت جاؤ

چمن میں رنگ گلوں میں شگفتگی تم سے
تمہارے دم سے ہے قائم بہار مت جاؤ

وقار ہے مرے میخانے کا زمانے میں 
تمہارے بعد نہ ہوگا وقار مت جاؤ

تمہارے جانے سے بجھ جائیگی شمع دل کی
کسی کے دل کی بھی سن لو پکار مت جاؤ

تمہارے ناز اٹھائیں گے تم کو چاہیں گے
کرو ہمارا بھی کچھ اعتبار مت جاؤ

اگر چہ آج بہت خوشگوار ہے موسم
تمہارے بعد کہاں خوشگوار مت جاؤ

یہیں پہ جب ہیں  بہاروں کے سلسلے سارے
کہاں چلے ہو سمندر کے پار مت جاؤ

تمارے جانے کی جب سے خبر سنی میں نے
نہیں ہے دل پہ مرے اختیار مت جاؤ

تری جدائی کے اک خوف سے مرے آنسو
کھڑے ہیں باندھے ہوئے اک قطار مت جاؤ

تمہیں نہ ہوگے تو کیا خاک موسمِ الفت
جو تم نہیں تو کہاں کی بہار مت جاؤ

کسی کے دل کی نذیری سنا بھی کرتے ہیں 
تمہیں پکارے یہ دل  بار بار مت جاؤ


              مسیح الدین نذیری
                      9321372295

کوئی تبصرے نہیں: