7 جون، 2018

دیکھنا ہے رنگ جس کو میری اونچی شان کا


دیکھنا ہے رنگ جس کو میری اونچی شان کا 
آکے دیکھے آج وہ ماحول ہندستان کا

اتنی آسانی سے آزادی نہیں ملتی جناب
پڑھ کے قصہ دیکھئے اس ملک پہ بلیدان کا

آج بھی زندہ ہے ہر سینے میں ویر عبدالحمید
آج بھی ہے تذکرہ برگیڈئر عثمان کا

ہندو مسلم سکھ عیسائی سب کا شامل خون ہے
تب بنا ہے جاکے جھنڈا میرا اتنی شان کا

اس کی گردن اس کے شانوں پر نہیں باقی رہی
جس نے بھی سوچا مرے بھارت ترے اپمان کا

اپنی آزادی کو ہر قیمت رکھیں گے برقرار
دیگیں نذرانہ ہم اپنے مال اپنی جان کا

چین اگر کمتر سمجھتا ہے تو پھر میدان میں 
خود ہی بھگتے گا نتیجہ اس غلط انومان کا

دیش دشمن ہم کو جو کہتا ہے سرحد پر چلے
سامنے آجائیگا جوہر مرے ایمان کا

اے نذیری جس کو شک میری وفا داری پہ ہے
دیکھ لے کردار پہلے اپنے دادا جان کا

مسیح الدین نذیری

کوئی تبصرے نہیں: