مینائے غزل 1
......غزل.......
وہ قافلہِ دل سے بچھڑا تو بہت رویا
رشتہ ہی کچھ ایسا تھا ٹوٹا تو بہت رویا
اپنوں کیلئے دنیا ٹھوکر پہ جو رکھتا تھا
اپنوں نے اسے تنہا چھوڑا تو بہت رویا
امید نہ تھی جس کے رونے کی زمانے کو
وہ شخص دمِ آخر رویا تو بہت رویا
یاری ہے تری مجھ سے میں فخر سے کہتا تھا
غیروں سے تجھے ملتے دیکھا تو بہت رویا
جب اس کی پہونچ میں تھا رپرواہ نہ کی میری
سنتا ہوں کہ وہ مجھ سے بچھڑا تو بہت رویا
ہنستے ہوئے دیکھا تھا دنیا نے جسے اکثر
تنہائی میں وہ اپنی پہونچا تو بہت رویا
بیٹھا تھا نذیری جو محفل کے کنارے پر
جب میرے لطیفوں کو سمجھا تو بہت رویا
مسیح الدین نذیری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں