17 اگست، 2019

چپ سا ہوجاتا ہے جب سارا جہاں شام کے بعد

مینائے غزل 12

........*غزل* ........

چپ سا ہوجاتا ہے جب سارا جہاں شام کے بعد
عشق کا ہوتا ہے اس وقت بیاں شام کے بعد

مجھ سے آکر مرے نالوں کی شکایت نہ کرو
دل پہ قابو مجھے رہتا ہے کہاں شام کے بعد

اتنی وحشت کہ دھڑک اٹھتا ہے ہر آہٹ پر
دل مرا خوف سے ہوتا ہے دھواں شام کے بعد

صبح دم ایک کسک اٹھتی ہے دل کے اندر
اور ہوجاتی ہے وہ بڑھ کے جواں شام کے بعد

کوئی گر پوچھے کہ ملتا ہے کبھی دل کو سرور؟
اس کو یہ راز بتادوں گا کہ ہاں ، شام کے بعد

اب اندھیروں میں  اجالے کا سہارا نہ رہا
یاد آئی ہے تری ٹوٹ کے ماں شام کے بعد

ٹھیک ہے دن میں اگر فکرِ غمِ دنیا ہو
جاکے آباد کریں کوئے بتاں شام کے بعد

میکدہ کوئی نہ جائے تو کرے کیا آخر
اور ملتی ہے کہاں جائے اماں شام کے بعد

یاد جب ان کی ستاتی ہے ہمیں شام ڈھلے
عشق بن جاتا ہے تب آفتِ جاں شام کے بعد

صبح ہوجائے نہ آخر انھیں سنتے سنتے
آج کھولی ہے نذیری نے زباں شام بعد

مسیح الدین نذیری پورہ معروف

کوئی تبصرے نہیں: