مینائے غزل 13
..............*غزل*...............
خود بخود آتی ہے آنکھوں میں نمی شام کے بعد
اور بڑھ جاتی ہے کچھ تشنہ لبی شام کے بعد
دن تو کٹ جاتا ہے اس بھیڑ میں جیسے تیسے
جاگ اٹھتی ہے مگر دل کی لگی شام کے بعد
روح تک تیرے اترجائے سکوں کی ٹھنڈک
بزمِ عشاق میں آبیٹھ کبھی شام کے بعد
زعم سورج تمہیں کتنا بھی رہے دن رہتے
ختم ہوجاتی ہے خود ذات تری شام کے بعد
مل گئی اس کو مقدر سے خدا کی قربت
بہرِ اللہ جبیں جس کی جھکی شام کے بعد
کھل کے ہر شخص نے احوال سنائے اپنے
شاعری کیلئے جب بزم سجی شام کے بعد
آپ جو دن کے اجالے میں کیا کرتے ہیں
شیخ جی کیجئے بس کام وہی شام کے بعد
دن چڑھے حضرتِ واعظ نے بیاں کی حرمت
اور پھر جاکے بڑے شوق سے پی شام کے بعد
لاکھ چہرے پہ تبسم ہو نذیری صاحب
کرب اندر کا دکھاتی ہے ہنسی شام کے بعد
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں