12 جون، 2020

سویا ہوا نصیب جگائیں تو بات ہو

جام و مینا سلسلہ 3
..........غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سویا ہوا نصیب جگائیں تو بات ہو
نظریں وہ مسکرا کے جھکائیں تو بات ہو

ٹل جائیں دفعۃً یہ بلائیں تو بات ہو
محفل میں اپنی مجھ کو بلائیں تو بات ہو

وعدوں کا کیا ہے ٹوٹتے رہتے ہیں بار بار
اک روز اپنا وعدہ نبھائیں تو بات ہو

ان کی زباں پہ ذکر مرا ہو تو کچھ کہوں
اشعار میرے وہ جو سنائیں تو بات ہو

منہ پھیر کر وہ بیٹھے ہیں کیا بات ہوسکے
پوری طرح وہ سامنے آئیں تو بات ہو

ہم دو قدم بڑھیں وہ چلے آئیں دو قدم
اس طرح دوریوں کو مٹائیں تو بات ہو

ہم میں تڑپ تو خوب ہے تکمیلِ عشق کی
وہ بھی ذرا سا ہاتھ بٹائیں تو بات ہو

پچھلی رتوں کی تلخ کہانی کو بھول کر
آئیں گلے سے مجھ کو لگائیں تو بات ہو

اٹھ اٹھ کے سب نذیری مجھے دیکھنے لگیں
وہ اپنے پاس مجھ کو بٹھائیں تو بات ہو

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
                 naziriqasmi.blogspot.com
                  fb.me/qasmighazals

کوئی تبصرے نہیں: