تازہ ترین جام و مینا سلسلہ ۔ 8
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جو بولنے لگا انساں خدا کے لہجے میں
جواب آگیا رب کا وبا کے لہجے میں
نہ جانے کیا تھا مرے مہ لقا کے لہجے میں
میں ڈوب ڈوب گیا تھا بلا کے لہجے میں
چراغ اپنے جلے خوب آن و بان کے ساتھ
بڑا غرور تھا گرچہ ہوا کے لہجے میں
سمجھ گیا تھا یہ دم توڑتی محبت ہے
شکن کچھ ایسی تھی اس بے وفا کے لہجے میں
بس ایک فون پہ ساری تھکن اتر جائے
خلوص و پیار ہے وہ مامتا کے لہجے میں
حواس و ہوش وہیں ڈوبتے نظر آئیں
کشش وہ دیکھی گئی ہے حیا کے لہجے میں
خدائے پاک سنے گا ضرور اے لوگو
پکارتے رہے گر التجا کے لہجے میں
اسی لئے تو بلائیں نہیں ٹلیں سر سے
خلوص و عجز نہیں تھا دعا کے لہجے میں
خدائے پاک نذیری ہر اک کی سنتا ہے
کوئی پکارے تو آہ و بکا کے لہجے میں
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں