تازہ ترین جام و مینا سلسلہ ۔ 11
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سے مل کر مری آنکھوں سے گھٹا پھوٹ پڑی
لب رہے چپ مگر آنکھوں کی صدا پھوٹ پڑی
مانگنے کوئی نہ جاتا تھا خدا کے در پر
اک ذرا سر پہ پڑی اور دعا پھوٹ پڑی
اس سے کہنا تو بہت کچھ تھا مگر کہہ نہ سکا
بے زبانی مری کہہ کہہ کے جفا پھوٹ پڑی
نہ کوئی ہاتھ ملاتا ہے نہ ملتا ہے کوئی
اب مرے شہر میں یہ کیسی وبا پھوٹ پڑی
سرخ رو ہوتے جو انصاف سبھی کو ملتا
اپنے لوگوں کا ہی جب حق نہ دیا پھوٹ پڑی
پھوٹ پڑتی نہیں دنیا میں بلا وجہ وبا
جب غریبوں پہ بہت ظلم ہوا پھوٹ پڑی
لازمی ہے کہ اب اعمال بھی دیکھے جائیں
بے وجہ تو نہیں انساں پہ بلا پھوٹ پڑی
تنگ آکر کے اندھیروں میں خدا سے میں نے
لو لگایا ہی ابھی تھا کہ ضیا پھوٹ پڑی
ہار کر میں نے وباؤں سے خدا کے در پر
سر جھکایا تھا نذیری کہ شفا پھوٹ پڑی
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں