7 جون، 2018

مذہب کے رنگ دین کے آثار بیچ دیں


۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مذہب کے رنگ دین کے آثار بیچ دیں
رہبر ہماری قوم کا کردار بیچ دیں

میدان کارزار میں کچھ رہنمائے قوم
اس بات پر مصر ہیں کہ ہتھیار بیچ دیں

مانا کہ سخت ہیں ذرا حالات آجکل
ایسا بھی کیا ہوا ہے کہ دستار بیچ دیں

اتنے خدا فروش نہیں ہوگئے جناب
حق اپنا دست جبر میں حقدار بیچ دیں

مجوریاں سکھاتی ہیں یہ بیچنے کا فن
پازیب اپنی بیچ دیں جھنکار بیچ دیں

یہ سچ ہے ان کو دام مناسب اگر ملے
زاہد خدا کو برہمن اوتار بیچ ہیں 

جو بیچتے ہیں خود کو اگر ان کا بس چلے
بیچا ہوا ضمیر کئی بار بیچ دیں

قیمت اگر ملے تو یہ دنیا پرست لوگ
سارا وقار برسر بازار بیچ دیں

دیکھی ہیں ہم نے شیخ کی ساری ریاضتیں 
مطلب پڑے تو جبہ و دستار بیچ دیں

اللہ خیر ہو کہ مرے دیں کے رہنما
اب چاہتے ہیں قبہ و مینار بیچ دیں

ڈر لگ رہا ہے مجھ کو نذیری کہ میرے بعد
میت نہ میری میرے عزادار بیچ دیں

مسیح الدین نذیری

کوئی تبصرے نہیں: