19 جنوری، 2019

جانے اس شخص کو کس طرح بھلایا ہوگا

#نذیریات 16
..............غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جانے اس شخص کو کس طرح بھلایا ہوگا
جس نے اک عمر ہر اک ناز اٹھایا ہوگا

اپنا دکھ درد چھپانے کیلئے محفل میں
لب پہ کس طرح تبسم کو سجایا ہوگا

چین کی نیند پھر اس کو نہیں آئی ہوگی
صبح پر اس کی گھنی رات کا سایا ہوگا

شب کے سناٹے میں دنیا کی نگاہوں کے پرے
اس نے روکر مری یادوں کو جلایا ہوگا

اک فقط دل کی تسلی کے لئے اس نے بھی
مجھ پہ آخر کوئی الزام لگایا ہوگا

اس کے چہرے پہ فسانے کئی آئے ہوں گے
اس کی پلکوں پہ سمندر اتر آیا ہوگا

سوگئے بھوک سے بے چین بلکتے بچے
مفلسی تونے انھیں کیسے سلایا ہوگا

خودکشی کرگئی اک دختر مجبور ابھی
ہونہ ہو اس کو شریفوں نے ستایا ہوگا

تلخیاں اب بھی نذیری سے چھلک پڑتی ہیں
زندگی تو نے انھیں زہر پلایا ہوگا

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
           

کوئی تبصرے نہیں: