19 جنوری، 2019

ڈسنے مجھے آیا ہے میرے سامنے چل کر

#نذیریات 18
...........غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ڈسنے مجھے آیا ہے میرے سامنے چل کر
وہ شخص جیا جو میری خیرات پہ پل کر

گرجاتے ہیں جو تیز چلا کرتے ہیں اس میں
یہ بارگہِ عشق ہے اے یار سنبھل کر

پھر خود پہ ملامت کا بھی موقع نہ ملے گا
گرجائیگا تو اپنی اناؤں میں پھسل کر

پھر منزلیں سر کیوں نہ جھکائیں ترے آگے
پہلے تو ذرا اپنا ارداہ بھی اٹل کر

کرنے تو چلا سارے زمانے کو نصیحت
نادان اسی بات پہ کچھ تو بھی عمل کر

اخلاص ہو لہجے میں تو واعظ ترے آگے
دل خود ہی چلا آئیگا سینے سے نکل کر

میں اپنے مصاحب سے سلامت نکل آیا
اب آئیں گے پھر یار مرے بھیس بدل کر

آنکھوں میں اندھیرا مرے چھاجاتا ہے اس دم
رہ جاتے ہیں جب بچے کھلونوں پہ مچل کر

کوشش تو بہت کرتے ہیں ہربار نذیری
غم خود ہی چلے آتے ہیں اشعار میں ڈھل کر

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
       

کوئی تبصرے نہیں: