۔۔۔۔۔نعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم.......
جس نے دیکھا شہِ کونین کے دربار کا رنگ
اس کو ہر رنگِ زمانہ لگے بیکار کا رنگ
امن مل مل جائے سسکتی ہوئی دنیا تجھ کو
تجھ پہ چڑھ جائے اگر سیدِ ابرار کا رنگ
سوچتا ہوں تجھے طیبہ تو سکوں ملتا ہے
جانے کیا حال ہو جب دیکھ لوں اُس پار کا رنگ
اس نے سوچا تھا کہ جھٹلائے گا پیغمبر کو
اور پھر چڑھ گیا کنکر پہ بھی اقرار کا رنگ
عمر بھر ماند نہیں پڑتا ہے پھر رنگ اس کا
جس پہ اک بار چڑھے احمدِ مختار کا رنگ
آئیے عام کریں رحمتِ عالم کا پیام
نفرتیں ختم کریں دل پہ کریں پیار کا رنگ
سبزِ گنبد سے ہٹے آنکھ تو پھر میں دیکھوں
باغِ جنت ترے دلکش گل و گلزار کا رنگ
مدحتِ شاہ امم کفر کے گلیاروں میں
*"ہے جدا سب سے مری جراتِ گفتار کا رنگ"*
ہجر کے کرب سے کچھ اور نکھر جاتا ہے
شہرِ طیبہ ترے عاشق ترے بیمار کا رنگ
ذکرِ بوبکر و عمر حضرتِ عثمان و علی
اب بھی سنتے ہی بدل جاتا ہے کفار کا رنگ
عرش سے آگئے اک پل میں خدا سے مل کر
دیکھنا ہے تو یہاں دیکھئے رفتار کا رنگ
دیکھ آئے ہیں نذیری جو درِ شاہِ امم
ان سے تاعمر نہیں اترے گا دیدار کا رنگ
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
1 تبصرہ:
ماشاء اللہ بہت خوب
ایک تبصرہ شائع کریں