#نذیریات40
................غزل.............
اے محبت ترے جھانسے میں نہیں آئیں گے
تیرے بے رحم شکنجے میں نہیں آئیں گے
اپنی شادی میں تم آنے کا نہ اصرار کرو
ہم محبت کے تماشے میں نہیں آئیں گے
دل کی باتیں تو اکیلے میں ہوا کرتی ہیں
آپ کہتے ہیں اکیلے میں نہیں آئیں گے
روشنی چاہیے گر آپ جلادیں خود کو
آپ یوں مفت اجالے میں نہیں آئیں گے
اصل حالت پہ مجھے سونپ دے پرواہ نہ کر
زخم اتنے ہیں کہ سلنے میں نہیں آئیں گے
اپنے پرکھوں کی طرح دھوپ میں جلنا سیکھو
دھوپ کے پھول تو سائے میں نہیں آئیں گے
بس کسی طرح سے اک بار نکل لینے دو
زندگی پھر ترے قبضے میں نہیں آئیں گے
ہوگیا عشق نذیری تو بھگتنا ہے مگر
دوسری مرتبہ دھوکے میں نہیں آئیں گے
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
naziriqasmi.blogspot.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں