#نذیریات7
............ غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الفاظ مستعار لے لہجہ خرید لا
سامان کچھ تو اپنی بقا کا خرید لا
کچھ حسرتیں ہیں کہتی ہیں دنیا خرید لا
اور بھوک کہہ رہی ہے کہ آٹا خرید لا
منبر پہ شیخ بیٹھے ہیں پھر آج وجد میں
جا اپنے من پسند کا فتوی خرید لا
دولت کے سارے کھیل ہیں دنیا کے سامنے
دولت اگر ہے پاس تو دنیا خرید لا
قیمت ہے اگر ہے ٹھیک تو بکتے ہیں سارے لوگ
منصف خرید عدل کا پلڑا خرید لا
اوندھی پڑی ہیں غیرتیں ہر سمت آجکل
جا ان کی آبرو کا دوپٹہ خرید لا
بازار یہ جہاں ہے نذیری کھلا ہوا
ہر چیز بک رہی ہے ابھی جا خرید لا
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں