21 دسمبر، 2018

عشق کا روگ پالتے رہئے

#نذیریات9
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عشق کا روگ پالتے رہئے 
خاکِ صحرا اچھالتے رہئے

بھوک سے مرگئے کئی بچے 
آپ پتھر ابالتے رہئے

نیکیاں کیجئے خلوص کے ساتھ
اور دریا میں ڈالتے رہیئے

ان کا وعدہ وفا نہیں ہوگا
آپ امید پالتے رہئے

ہاتھ آئے گا کوئی گوہر بھی
آپ دریا کھنگالتے رہئے

دوستوں نے وہ زخم بخشے ہیں
زندگی بھر سنبھالتے رہئے

مفلسوں کی دعائیں ملتی ہیں
ان کے کانٹے نکالتے رہئے

اپنے ماں باپ کی دعا لے کر 
ہر مصیبت کو ٹالتے رہئے

خود سمٹ جائے گردشِ دوراں
آپ صدقہ نکالتے رہئے

اے نذیری غزل کے سانچے میں 
جو حقیقت ہے ڈھالتے رہئے

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو

کوئی تبصرے نہیں: