21 دسمبر، 2018

اگر سچ بول دینے کی یہ بیماری نہیں ہوتی

#نذیریات  سلسلہ 2

...۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔....غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگر سچ بول دینے کی یہ بیماری نہیں ہوتی
نذیری تم کو بھی جینے میں دشواری نہیں ہوتی

یہی اک بات ہم کو سیکھ لینی چاہیئے ان سے
کہ سچ ہوتا ہے بچوں میں ادا کاری نہیں ہوتی

ہمارے تجربوں سے کچھ اگر سیکھا گیا ہوتا
تو دنیا یوں فساد و جنگ کی ماری نہیں ہوتی

تمہارے دلنشیں چہرے میں ایسی جاذبیت ہے
کہ بیٹھے دیکھتے رہ جاؤ سرشاری نہیں ہوتی

ہمیں بھی شیخ مذہب کی بہت کچھ جانکاری ہے
مگر اک فرق ہے تم جیسی عیاری نہیں ہوتی

بہن بیٹی نظر آتی ہے اس کو ایک عورت میں 
نظر جس کی حیا اور شرم سے عاری نہیں ہوتی

یہ عادت ہے ہماری اور اسی پر ناز ہے ہم کو 
کہ دل جس سے نہیں ملتا کبھی یاری نہیں ہوتی

تری باری میں تیرا  ساتھ دینے آگیا ہوتا
تو اب کہ مار کھانے کی مری باری نہیں ہوتی

نذیری سے امیرِ شہر کی تعریف ناممکن
کہ ہر انسان کی آواز سرکاری نہیں ہوتی

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو

کوئی تبصرے نہیں: