#نذیریات(11)
...........غزل۔۔۔۔۔۔۔۔
جانے کس طرح سے اشکوں کو چھپایا ہوگا
اس کی محفل میں مرا ذکر جب آیا ہوگا
اس کے گلشن میں میرے پیار کی خوشبو ہوگی
اس کے آنگن میں مرے پیار کا سایا ہوگا
ہم نے جاتے ہوئے مڑمڑ کے مسلسل دیکھا
دل یہ کہتا تھا کہ رک تم نے بلایا ہوگا
توڑ کر مجھ سے تعلق کو کسی اور کے ساتھ
دل نہیں مان رہا ہے کہ نبھایا ہوگا
ہم کہا کرتے تھے جس شخص کو حاصل اپنا
کیا خبر تھی کہ وہی شخص پرایا ہوگا
مجھ کو اک شخص ملا نوچ رہا تھا گل کو
مجھ کو لگتا ہے مری طرح ستایا ہوگا
جب کبھی میری غزل اس نے سنی ہوگی کہیں
میرا دعوی ہے کہ دل اس کا بھر آیا ہوگا
اب یہ سچ ہو کہ نہ ہو مجھ کو یہی لگتا ہے
اس نے دل دل میں کئی بار بلایا ہوگا
چھیڑ دی پھر سے نذیری نے کہانی دل کی
پھر کسی نے انھیں کچھ یاد دلایا ہوگا
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں