#نذیریات35
............ *غزل* ............
بہشت آج بھی سستی ہے لوٹ توبہ کر
تمہارے واسطے بستی ہے لوٹ توبہ کر
ترقیوں کا جسے تو عروج کہتا ہے
وہی حیات کی پستی ہے لوٹ توبہ کر
زمانے بھر کی یہ رنگینیاں جہاں کے سرور
یہ چند روز کی مستی ہے لوٹ توبہ کر
تجھے سکون ملے گا کہ روز جس کیلئے
تمہاری روح ترستی ہے لوٹ توبہ کر
وہ بے شمار خطائیں معاف کرتا ہے
خدا کی ایسی ہی ہستی ہے لوٹ توبہ کر
ابھی کھلا درِ توبہ ہے کچھ نہیں بگڑا
غلط یہ دنیا پرستی ہے لوٹ توبہ کر
تمہارے دل کو نذیری یہ رونقِ دنیا
بڑے فریب سے ڈستی لوٹ توبہ کر
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
naziriqasmi.blogspot.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں