10 ستمبر، 2023

جوڈوبتاہےاس کو کناروں کی آزو

 جوڈوبتاہےاس کو کناروں کی آزو

تنکےسے رکھ رہاہے سہاروں کی آرزو


ہم کو بلائیں یا نہ بلائیں الگ ہے بات

پھربھی کریں گے ان کے اشاروں کی آرزو 


ہےدیکھناقریب سےجلوں کی انجمن

انسان کے ہے دل میں ستاروں کی آرزو


مسجد سے اجتناب ہےکعبےسےبیرہے

کچھ لوگوں کو ہے صرف مزاروں  کی آرزو


یہ کیا کہ چند پھول امیدوں کے ہیں کھلے

بھرپور ہم نے کی تھی بہاروں کی آرزو


ارشد وہ جن کو کچھ بھی نہیں آتا ہے نظر

دل میں لئے ہوئے ہیں نظاروں کی آرزو


ارشدمعروفی

کوئی تبصرے نہیں: