۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترا ہمیشہ سے یہ مسئلہ بنا ہوا ہے
تو آدمی بھی نہیں ہے خدا بنا ہوا ہے
نکل بھی سکتے ہو تم پہلے عشق کے خم سے
ہر ایک موڑ پہ اک راستہ بنا ہوا ہے
ہمارے حال کو سب دیکھ کر یہ کہتے ہیں
کہ باکمال تھا یہ شخص کیا بنا ہوا ہے
وہ شخص جس کو ضرورت ہے رہنمائی کی
ہماری قوم کا وہ رہنما بنا ہوا ہے
وہ پہلے جیسا تعلق نہیں مگر ان سے
دعا سلام کا اک سلسلہ بنا ہوا ہے
تمہارا ہم سے بچھڑنے کا آخری منظر
ہماری آنکھ میں اب موتیا بنا ہوا ہے
یہ آن بان دکھاوا ہے اور کچھ بھی نہیں
بڑا نہیں ہے وہ لیکن بڑا بنا ہوا ہے
جہاں ملے تھے نذیری کبھی محبت سے
وہاں جناب کا اب مقبرہ بنا ہوا ہے
مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں